سعودی ولی عہد نے مسقط سے خلیجی دورے کا کیا آغاز

سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان، گزشتہ جولائی سلطان کے سعودی عرب کے دورے کے دوران "نیوم" میں سلطان ہیثم بن طارق کے ساتھ دورہ کرتے ہوئے  (آرکائیو)
سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان، گزشتہ جولائی سلطان کے سعودی عرب کے دورے کے دوران "نیوم" میں سلطان ہیثم بن طارق کے ساتھ دورہ کرتے ہوئے (آرکائیو)
TT

سعودی ولی عہد نے مسقط سے خلیجی دورے کا کیا آغاز

سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان، گزشتہ جولائی سلطان کے سعودی عرب کے دورے کے دوران "نیوم" میں سلطان ہیثم بن طارق کے ساتھ دورہ کرتے ہوئے  (آرکائیو)
سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان، گزشتہ جولائی سلطان کے سعودی عرب کے دورے کے دوران "نیوم" میں سلطان ہیثم بن طارق کے ساتھ دورہ کرتے ہوئے (آرکائیو)

آج، سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان، سلطنت عمان کا سرکاری دورہ شروع کر رہے ہیں، ان کا یہ دورہ اس ماہ کے وسط میں ریاض کی میزبانی میں ہونے والے خلیجی تعاون کونسل کے سربراہی اجلاس سے پہلے خلیجی دورے کے ایک حصے کے طور پر ہے۔
عمانی شاہی عدالت کے دیوان نے شہزادہ محمد بن سلمان کے دورے کا خیرمقدم کیا ہے اور خیال ظاہر کیا ہے کہ یہ دورہ "طویل تاریخی تعلقات کی بنیاد پر ہے جو سلطنت عمان اور برادر مملکت سعودی عرب کو جوڑتے ہیں، اور پیار ومحبت کے رشتوں اور دونوں ممالک کے لوگوں کو متحد کرنے والے رشتہ داری کے بندھنوں کو مضبوط کرتے ہیں۔(...)
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]