تہران نے "مغربی نقطۂ نظر" کو ٹھہرایا "ویانا" کی راہ میں رکاوٹ کا ذمہ دار

مذاکرات میں مشکلات کا سامنا کرنے کی اطلاعات موصول ہونے کے بعد ایرانی ریال میں گراوٹ اور شہریوں میں قوت خرید کی کمی کی وجہ سے کساد بازاری کی ایک جھلک (ا۔ب۔ا)
مذاکرات میں مشکلات کا سامنا کرنے کی اطلاعات موصول ہونے کے بعد ایرانی ریال میں گراوٹ اور شہریوں میں قوت خرید کی کمی کی وجہ سے کساد بازاری کی ایک جھلک (ا۔ب۔ا)
TT

تہران نے "مغربی نقطۂ نظر" کو ٹھہرایا "ویانا" کی راہ میں رکاوٹ کا ذمہ دار

مذاکرات میں مشکلات کا سامنا کرنے کی اطلاعات موصول ہونے کے بعد ایرانی ریال میں گراوٹ اور شہریوں میں قوت خرید کی کمی کی وجہ سے کساد بازاری کی ایک جھلک (ا۔ب۔ا)
مذاکرات میں مشکلات کا سامنا کرنے کی اطلاعات موصول ہونے کے بعد ایرانی ریال میں گراوٹ اور شہریوں میں قوت خرید کی کمی کی وجہ سے کساد بازاری کی ایک جھلک (ا۔ب۔ا)

تہران نے ویانا عمل کے ساتویں دور میں 2015 کے جوہری معاہدے کو بحال کرنے کے لیے مذاکرات میں پیش رفت نہ ہونے کے لیے مغربی فریقوں کے "نقطۂ نظر" کو مورد الزام ٹھہرایا ہے، جب کہ گزشتہ ہفتے مذاکرات کی ميز سے ایرانی مذاکرات کاروں کے واپس آنے کا ایک مہینہ پر مشتمل طویل انتظار ختم ہوچکا ہے۔
کل، ایرانی وزارت خارجہ نے دورے سے متعلق اپنی تفصیلات کو آگے بڑھایا ہے، جنہیں 5 دن کی سفارتی کوششوں کے بعد جمعہ کو معطل کر دیا گیا تھا۔(...)
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]