تہران نے "مغربی نقطۂ نظر" کو ٹھہرایا "ویانا" کی راہ میں رکاوٹ کا ذمہ دار

مذاکرات میں مشکلات کا سامنا کرنے کی اطلاعات موصول ہونے کے بعد ایرانی ریال میں گراوٹ اور شہریوں میں قوت خرید کی کمی کی وجہ سے کساد بازاری کی ایک جھلک (ا۔ب۔ا)
مذاکرات میں مشکلات کا سامنا کرنے کی اطلاعات موصول ہونے کے بعد ایرانی ریال میں گراوٹ اور شہریوں میں قوت خرید کی کمی کی وجہ سے کساد بازاری کی ایک جھلک (ا۔ب۔ا)
TT

تہران نے "مغربی نقطۂ نظر" کو ٹھہرایا "ویانا" کی راہ میں رکاوٹ کا ذمہ دار

مذاکرات میں مشکلات کا سامنا کرنے کی اطلاعات موصول ہونے کے بعد ایرانی ریال میں گراوٹ اور شہریوں میں قوت خرید کی کمی کی وجہ سے کساد بازاری کی ایک جھلک (ا۔ب۔ا)
مذاکرات میں مشکلات کا سامنا کرنے کی اطلاعات موصول ہونے کے بعد ایرانی ریال میں گراوٹ اور شہریوں میں قوت خرید کی کمی کی وجہ سے کساد بازاری کی ایک جھلک (ا۔ب۔ا)

تہران نے ویانا عمل کے ساتویں دور میں 2015 کے جوہری معاہدے کو بحال کرنے کے لیے مذاکرات میں پیش رفت نہ ہونے کے لیے مغربی فریقوں کے "نقطۂ نظر" کو مورد الزام ٹھہرایا ہے، جب کہ گزشتہ ہفتے مذاکرات کی ميز سے ایرانی مذاکرات کاروں کے واپس آنے کا ایک مہینہ پر مشتمل طویل انتظار ختم ہوچکا ہے۔
کل، ایرانی وزارت خارجہ نے دورے سے متعلق اپنی تفصیلات کو آگے بڑھایا ہے، جنہیں 5 دن کی سفارتی کوششوں کے بعد جمعہ کو معطل کر دیا گیا تھا۔(...)
 



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]