سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی مستقبل کے راستے پر شراکت داری

شیخ محمد بن زاید (8 دسمبر كو) ابوظہبی میں شہزادہ محمد بن سلمان کا استقبال کرتے ہوئے (واس)
شیخ محمد بن زاید (8 دسمبر كو) ابوظہبی میں شہزادہ محمد بن سلمان کا استقبال کرتے ہوئے (واس)
TT

سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی مستقبل کے راستے پر شراکت داری

شیخ محمد بن زاید (8 دسمبر كو) ابوظہبی میں شہزادہ محمد بن سلمان کا استقبال کرتے ہوئے (واس)
شیخ محمد بن زاید (8 دسمبر كو) ابوظہبی میں شہزادہ محمد بن سلمان کا استقبال کرتے ہوئے (واس)

سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور ابوظہبی کے ولی عہد محمد بن زاید النہیان کے درمیان گزشتہ روز ابوظہبی میں باضابطہ بات چیت ہوئی ہے۔ بات چیت کے دوران مستقبل کے راستے پر شراکت داری اور دونوں ملکوں کے درمیان اسٹریٹجک تعاون کے مختلف پہلوؤں پر زور دیا گیا ہے۔
دونوں فریقيں نے مشترکہ خلیجی اور عرب کاموں کو فعال کرنے کی اہمیت اور دونوں ممالک کے لئے اہمیت رکھنے والے علاقائی اور بین الاقوامی مسائل کے ساتھ متعدد مسائل پر گفتگو کی ہے- انہوں نے علاقائی استحکام کے ستونوں کو مستحکم کرنے کے لئے کام کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا ہے، جو کہ ترقی، تعمیر اور پیش رفت کے لیے مشترکہ بنیادی أصول وضوابط ہیں۔(...)
 



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]