اسرائیل "روسی چھتری" کے تحت ایران کا پيچها کر رہا ہے

7 ديسمبركو صبح سویرے ہوئی اسرائیلی بمباری کے بعد مغربی شام کے شہر لاذقیہ کی بندرگاہ کے گودام میں لگنے والی آگ کا ایک منظر (ا۔ ف۔ ب)
7 ديسمبركو صبح سویرے ہوئی اسرائیلی بمباری کے بعد مغربی شام کے شہر لاذقیہ کی بندرگاہ کے گودام میں لگنے والی آگ کا ایک منظر (ا۔ ف۔ ب)
TT

اسرائیل "روسی چھتری" کے تحت ایران کا پيچها کر رہا ہے

7 ديسمبركو صبح سویرے ہوئی اسرائیلی بمباری کے بعد مغربی شام کے شہر لاذقیہ کی بندرگاہ کے گودام میں لگنے والی آگ کا ایک منظر (ا۔ ف۔ ب)
7 ديسمبركو صبح سویرے ہوئی اسرائیلی بمباری کے بعد مغربی شام کے شہر لاذقیہ کی بندرگاہ کے گودام میں لگنے والی آگ کا ایک منظر (ا۔ ف۔ ب)

ایک اسرائیلی بمباری میں منگل کی صبح، حمیمیم اڈے کے قریب لاذقیہ کی بندرگاہ میں موجود ایک "ایرانی ہتھیاروں کی کھیپ" کو نشانہ بنایا گیا ہے، جس میں ایک "جدید فضائی نظام" بھی شامل ہے، جسے مغربی شام میں "روسی خیمے کے اندر" واقع علاقے میں تل ابیب سے تہران تک "تعاقب" کے طور پر سمجھا جاتا تھا۔(...)
 



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]