کاظمی نے کل ملک کے شمال میں داعش کے خلاف سب سے بڑے سیکورٹی آپریشن کی نگرانی کی ہے

مصطفی کاظمی "داعش" کے خلاف ایک وسیع مہم کی قیادت کرتے ہوئے (ا۔ب۔ا)
مصطفی کاظمی "داعش" کے خلاف ایک وسیع مہم کی قیادت کرتے ہوئے (ا۔ب۔ا)
TT

کاظمی نے کل ملک کے شمال میں داعش کے خلاف سب سے بڑے سیکورٹی آپریشن کی نگرانی کی ہے

مصطفی کاظمی "داعش" کے خلاف ایک وسیع مہم کی قیادت کرتے ہوئے (ا۔ب۔ا)
مصطفی کاظمی "داعش" کے خلاف ایک وسیع مہم کی قیادت کرتے ہوئے (ا۔ب۔ا)

عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی نے کل ملک کے شمال میں داعش کے خلاف سب سے بڑے سیکورٹی آپریشن کی نگرانی کی ہے اور دہشت گردوں کا ایک ایک کر کے تعاقب کرنے کا عزم کیا ہے۔
کاظمی نے ملک کے شمال میں واقع مخمور ضلع میں چھٹے محور کے ہیڈ کوارٹر میں ایک تقریر کے دوران دہشت گردوں کو دھمکی دیتے ہوئے کہا، "دھوکہ میں نہ رہیں... ہم تمہاری گھات میں ہیں۔
ہم ایک ایک کر کے تمہارا پیچھا کریں گے، ایک ایک کر کے تمہارے رہنماؤں کا شکار کریں گے، اوران کو انصاف کی سزا دیں گے۔ تمہارے بکھرے ہوئے گروہ فضائیہ اور زمین پر ہمارے ہیروز کی نگرانی میں ہیں۔ ہماری ہر قسم کی پوری فوج طاقت اور حوصلے کے ساتھ تمہارے سامنے کھڑی ہے۔"(...)
 



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]