عراق کا "اتحادی افواج کے جنگی مشن کے خاتمے" اعلان

امریکی قیادت میں بین الاقوامی اتحاد کے سربراہان (دائیں) اور عراقی سینیئر رہنماؤں کی گزشتہ روز بغداد میں ہونے والی ملاقات کی ایک جھلک (ا۔ ف۔ ب)
امریکی قیادت میں بین الاقوامی اتحاد کے سربراہان (دائیں) اور عراقی سینیئر رہنماؤں کی گزشتہ روز بغداد میں ہونے والی ملاقات کی ایک جھلک (ا۔ ف۔ ب)
TT

عراق کا "اتحادی افواج کے جنگی مشن کے خاتمے" اعلان

امریکی قیادت میں بین الاقوامی اتحاد کے سربراہان (دائیں) اور عراقی سینیئر رہنماؤں کی گزشتہ روز بغداد میں ہونے والی ملاقات کی ایک جھلک (ا۔ ف۔ ب)
امریکی قیادت میں بین الاقوامی اتحاد کے سربراہان (دائیں) اور عراقی سینیئر رہنماؤں کی گزشتہ روز بغداد میں ہونے والی ملاقات کی ایک جھلک (ا۔ ف۔ ب)

امریکہ اور عراق کے تعلقات، عسکری اعتبار سے، 2014 میں داعش کے ہاتھوں موصل کے خاتمے سے پہلے کی حالت پر واپس آ گئے ہیں- کل اتحادی افواج کے جنگی مشن کے خاتمے کا باضابطہ اعلان کردیا گیا ہے، اس شرط کے ساتھ کہ وہ جزوی طور پر ممکنہ ہونے والی تبدیلی میں تربیت اور مشورے کے لیے رہیں، بغداد حکومت ایک طرف تہران کے حمایتیوں پر دباؤ بنانے سے گریز کرتی ہے، اور دوسری طرف ایرانی جوہری مسئلے کے حوالے سے الجھے ہوئے مذاکرات کے درمیان واشنگٹن کو ایرانی اثر ورسوخ کے لیے میدان چھوڑنے کی اجازت نہیں دیتی ہے۔
 



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]