"بڑے سیاسی نکات" ویانا میں معاہدے کے لئے بنے رکاوٹ

یورپی یونین کے کوآرڈینیٹر اینریکی مورا (درمیان میں) اور ان کے بائیں جانب، ایران کے چیف مذاکرات کار علی باقری کنی، جمعرات کو ویانا اجلاس میں شرکت کرتے ہوئے (ا۔ف۔ب)
یورپی یونین کے کوآرڈینیٹر اینریکی مورا (درمیان میں) اور ان کے بائیں جانب، ایران کے چیف مذاکرات کار علی باقری کنی، جمعرات کو ویانا اجلاس میں شرکت کرتے ہوئے (ا۔ف۔ب)
TT

"بڑے سیاسی نکات" ویانا میں معاہدے کے لئے بنے رکاوٹ

یورپی یونین کے کوآرڈینیٹر اینریکی مورا (درمیان میں) اور ان کے بائیں جانب، ایران کے چیف مذاکرات کار علی باقری کنی، جمعرات کو ویانا اجلاس میں شرکت کرتے ہوئے (ا۔ف۔ب)
یورپی یونین کے کوآرڈینیٹر اینریکی مورا (درمیان میں) اور ان کے بائیں جانب، ایران کے چیف مذاکرات کار علی باقری کنی، جمعرات کو ویانا اجلاس میں شرکت کرتے ہوئے (ا۔ف۔ب)

سفارتی ذرائع نے "الشرق الاوسط" کو بتایا ہے کہ احتیاطی پہلوؤں کے درمیان، ایرانی جوہری معاہدے کے فریقین نے کل ایران کے چیف مذاکرات کار، علی باقری کنی کی طرف سے پیش کردہ تجاویز کے بارے میں "گہرائی اور سنجیدگی سے پر بات چیت" کی ہے، جبکہ یورپی ذرائع نے رائٹرز کو بتایا ہے کہ "کئی بڑے مسائل اب بھی کسی معاہدے تک پہنچنے کے لیے تیار ہیں" اور یہ کہ یہ مسائل "بڑے سیاسی نکات" کی نمائندگی کرتے ہیں۔ (۔۔۔)



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]