"بڑے سیاسی نکات" ویانا میں معاہدے کے لئے بنے رکاوٹ

یورپی یونین کے کوآرڈینیٹر اینریکی مورا (درمیان میں) اور ان کے بائیں جانب، ایران کے چیف مذاکرات کار علی باقری کنی، جمعرات کو ویانا اجلاس میں شرکت کرتے ہوئے (ا۔ف۔ب)
یورپی یونین کے کوآرڈینیٹر اینریکی مورا (درمیان میں) اور ان کے بائیں جانب، ایران کے چیف مذاکرات کار علی باقری کنی، جمعرات کو ویانا اجلاس میں شرکت کرتے ہوئے (ا۔ف۔ب)
TT

"بڑے سیاسی نکات" ویانا میں معاہدے کے لئے بنے رکاوٹ

یورپی یونین کے کوآرڈینیٹر اینریکی مورا (درمیان میں) اور ان کے بائیں جانب، ایران کے چیف مذاکرات کار علی باقری کنی، جمعرات کو ویانا اجلاس میں شرکت کرتے ہوئے (ا۔ف۔ب)
یورپی یونین کے کوآرڈینیٹر اینریکی مورا (درمیان میں) اور ان کے بائیں جانب، ایران کے چیف مذاکرات کار علی باقری کنی، جمعرات کو ویانا اجلاس میں شرکت کرتے ہوئے (ا۔ف۔ب)

سفارتی ذرائع نے "الشرق الاوسط" کو بتایا ہے کہ احتیاطی پہلوؤں کے درمیان، ایرانی جوہری معاہدے کے فریقین نے کل ایران کے چیف مذاکرات کار، علی باقری کنی کی طرف سے پیش کردہ تجاویز کے بارے میں "گہرائی اور سنجیدگی سے پر بات چیت" کی ہے، جبکہ یورپی ذرائع نے رائٹرز کو بتایا ہے کہ "کئی بڑے مسائل اب بھی کسی معاہدے تک پہنچنے کے لیے تیار ہیں" اور یہ کہ یہ مسائل "بڑے سیاسی نکات" کی نمائندگی کرتے ہیں۔ (۔۔۔)



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]