لبنان میں حماس کے اسلحہ خانے کو حزب اللہ کی سرپرستی حاصل

کل دو فلسطینی ہتھیار بند کو ایک دن قبل جنوبی لبنان کے شہر صور میں واقع «برج الشمالی» نامی پناہ گزین کیمپ میں حماس کے ہتھیاروں کے گودام میں ہونے والے دھماکے کی جگہ کے قریب کھڑے دیکھا جاسکتا ہے  (ا۔ف۔ب)
کل دو فلسطینی ہتھیار بند کو ایک دن قبل جنوبی لبنان کے شہر صور میں واقع «برج الشمالی» نامی پناہ گزین کیمپ میں حماس کے ہتھیاروں کے گودام میں ہونے والے دھماکے کی جگہ کے قریب کھڑے دیکھا جاسکتا ہے (ا۔ف۔ب)
TT

لبنان میں حماس کے اسلحہ خانے کو حزب اللہ کی سرپرستی حاصل

کل دو فلسطینی ہتھیار بند کو ایک دن قبل جنوبی لبنان کے شہر صور میں واقع «برج الشمالی» نامی پناہ گزین کیمپ میں حماس کے ہتھیاروں کے گودام میں ہونے والے دھماکے کی جگہ کے قریب کھڑے دیکھا جاسکتا ہے  (ا۔ف۔ب)
کل دو فلسطینی ہتھیار بند کو ایک دن قبل جنوبی لبنان کے شہر صور میں واقع «برج الشمالی» نامی پناہ گزین کیمپ میں حماس کے ہتھیاروں کے گودام میں ہونے والے دھماکے کی جگہ کے قریب کھڑے دیکھا جاسکتا ہے (ا۔ف۔ب)

جنوبی لبنان کے شہر صور کے قریب فلسطینی پناہ گزینوں کے «برج الشمالی» نامی کیمپ میں جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب ہونے والے دھماکے نے لبنان میں حماس کے مسلح گروپ کے بارے میں قیاس آرائیوں کو جنم دے دیا ہے، ایک ایسے وقت میں جبکہ تحریک نے اس بات کی تردید کی ہے کہ جس گودام میں دھماکا ہوا ہے اس میں ہتھیار موجود تھے، اور دھماکے کی وجہ " گودام میں برقی شارٹ کو قرار دیا ہے جس میں(کورونا) کے مریضوں کے لیے آکسیجن، گیس سلنڈر اور  صفائی کے آلات تھے۔"  تحریک نے مزید کہا ہے کہ، "آگ سے کچھ املاک کو نقصان پہنچا ہے، لیکن نقصانات محدود ہیں۔" (...)
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]