"چیلنجز کا سامنا" نامی سربراہی اجلاس آج سے ریاض میں ہوگا شروع

خلیجی ممالک کے وفود کے سربراہان اور رہنماؤں کی اس سال کے آغاز میں منعقد ہونے والے خلیجی سربراہی اجلاس "العلا" کے آغاز سے قبل ایک یادگاری تصویر  (واس)
خلیجی ممالک کے وفود کے سربراہان اور رہنماؤں کی اس سال کے آغاز میں منعقد ہونے والے خلیجی سربراہی اجلاس "العلا" کے آغاز سے قبل ایک یادگاری تصویر (واس)
TT

"چیلنجز کا سامنا" نامی سربراہی اجلاس آج سے ریاض میں ہوگا شروع

خلیجی ممالک کے وفود کے سربراہان اور رہنماؤں کی اس سال کے آغاز میں منعقد ہونے والے خلیجی سربراہی اجلاس "العلا" کے آغاز سے قبل ایک یادگاری تصویر  (واس)
خلیجی ممالک کے وفود کے سربراہان اور رہنماؤں کی اس سال کے آغاز میں منعقد ہونے والے خلیجی سربراہی اجلاس "العلا" کے آغاز سے قبل ایک یادگاری تصویر (واس)

42ويں  خلیجی سربراہی کانفرنس کا کام آج سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں مملکت کی صدارت میں شروع ہو گا، جس میں خلیجی تعاون کونسل کے چھ ممالک کے سربراہان یا ان کے نمائندے مشترکہ تعاون کو فروغ دینے اور چیلنجز کا سامنا کرنے پر تبادلۂ خیال کرنے کے لئے شرکت کریں گے۔
اس سربراہی اجلاس میں "العلا" سربراہی اجلاس کے نتائج کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کی جائے گی، جس میں خادم حرمین شریفین  شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے وژن پر مکمل اور درست عمل درآمد کی اہمیت سرفہرست ہے، جس کی منظوری سپریم کونسل نے دسمبر 2015 میں ہونے والے 36ویں اجلاس میں ایک مخصوص ٹائم ٹیبل اور قریبی فالو اپ کے مطابق دی تھی۔(...)
 



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]