"چیلنجز کا سامنا" نامی سربراہی اجلاس آج سے ریاض میں ہوگا شروع

خلیجی ممالک کے وفود کے سربراہان اور رہنماؤں کی اس سال کے آغاز میں منعقد ہونے والے خلیجی سربراہی اجلاس "العلا" کے آغاز سے قبل ایک یادگاری تصویر  (واس)
خلیجی ممالک کے وفود کے سربراہان اور رہنماؤں کی اس سال کے آغاز میں منعقد ہونے والے خلیجی سربراہی اجلاس "العلا" کے آغاز سے قبل ایک یادگاری تصویر (واس)
TT

"چیلنجز کا سامنا" نامی سربراہی اجلاس آج سے ریاض میں ہوگا شروع

خلیجی ممالک کے وفود کے سربراہان اور رہنماؤں کی اس سال کے آغاز میں منعقد ہونے والے خلیجی سربراہی اجلاس "العلا" کے آغاز سے قبل ایک یادگاری تصویر  (واس)
خلیجی ممالک کے وفود کے سربراہان اور رہنماؤں کی اس سال کے آغاز میں منعقد ہونے والے خلیجی سربراہی اجلاس "العلا" کے آغاز سے قبل ایک یادگاری تصویر (واس)

42ويں  خلیجی سربراہی کانفرنس کا کام آج سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں مملکت کی صدارت میں شروع ہو گا، جس میں خلیجی تعاون کونسل کے چھ ممالک کے سربراہان یا ان کے نمائندے مشترکہ تعاون کو فروغ دینے اور چیلنجز کا سامنا کرنے پر تبادلۂ خیال کرنے کے لئے شرکت کریں گے۔
اس سربراہی اجلاس میں "العلا" سربراہی اجلاس کے نتائج کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کی جائے گی، جس میں خادم حرمین شریفین  شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے وژن پر مکمل اور درست عمل درآمد کی اہمیت سرفہرست ہے، جس کی منظوری سپریم کونسل نے دسمبر 2015 میں ہونے والے 36ویں اجلاس میں ایک مخصوص ٹائم ٹیبل اور قریبی فالو اپ کے مطابق دی تھی۔(...)
 



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]