خلیجی سربراہی اجلاس میں یکجہتی، استحکام اور اقتصادی انضمام پر زور

گزشتہ روز ریاض میں منعقد ہونے والے سربراہی اجلاس میں شریک ہونے والے خلیجی ممالک کے سربراہان اور وفود کی ایک یادگاری تصویر (واس)
گزشتہ روز ریاض میں منعقد ہونے والے سربراہی اجلاس میں شریک ہونے والے خلیجی ممالک کے سربراہان اور وفود کی ایک یادگاری تصویر (واس)
TT

خلیجی سربراہی اجلاس میں یکجہتی، استحکام اور اقتصادی انضمام پر زور

گزشتہ روز ریاض میں منعقد ہونے والے سربراہی اجلاس میں شریک ہونے والے خلیجی ممالک کے سربراہان اور وفود کی ایک یادگاری تصویر (واس)
گزشتہ روز ریاض میں منعقد ہونے والے سربراہی اجلاس میں شریک ہونے والے خلیجی ممالک کے سربراہان اور وفود کی ایک یادگاری تصویر (واس)

کل ریاض میں منعقد ہونے والے سربراہی اجلاس کے اختتام پر خلیجی عرب ملکوں کے تعاون کونسل کے ممالک کے سربراہان اور وفود نے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے وژن کے درست، مکمل اور مسلسل نفاذ کی اہمیت پر زور دیا ہے۔ اور اقتصادی اتحاد کے عناصر، مشترکہ دفاعی اور سلامتی نظام کو مکمل کرنے، اور تمام موقفوں کو ہم آہنگ کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے، "اس طریقے سے کونسل اپنے ممالک کی یکجہتی اور استحکام کو مضبوط کرتی ہے، ان کے مفادات کا تحفظ کرتی ہے، علاقائی اور بین الاقوامی تنازعات سے انہیں دور رکھتی ہے، اور اپنے شہریوں کی خواہشات و عزائم، اور ممالک کے علاقائی اور بین الاقوامی کردار کو فروغ دیتی ہے۔"(...)
 



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]