خلیجی سربراہی اجلاس میں یکجہتی، استحکام اور اقتصادی انضمام پر زور

گزشتہ روز ریاض میں منعقد ہونے والے سربراہی اجلاس میں شریک ہونے والے خلیجی ممالک کے سربراہان اور وفود کی ایک یادگاری تصویر (واس)
گزشتہ روز ریاض میں منعقد ہونے والے سربراہی اجلاس میں شریک ہونے والے خلیجی ممالک کے سربراہان اور وفود کی ایک یادگاری تصویر (واس)
TT

خلیجی سربراہی اجلاس میں یکجہتی، استحکام اور اقتصادی انضمام پر زور

گزشتہ روز ریاض میں منعقد ہونے والے سربراہی اجلاس میں شریک ہونے والے خلیجی ممالک کے سربراہان اور وفود کی ایک یادگاری تصویر (واس)
گزشتہ روز ریاض میں منعقد ہونے والے سربراہی اجلاس میں شریک ہونے والے خلیجی ممالک کے سربراہان اور وفود کی ایک یادگاری تصویر (واس)

کل ریاض میں منعقد ہونے والے سربراہی اجلاس کے اختتام پر خلیجی عرب ملکوں کے تعاون کونسل کے ممالک کے سربراہان اور وفود نے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے وژن کے درست، مکمل اور مسلسل نفاذ کی اہمیت پر زور دیا ہے۔ اور اقتصادی اتحاد کے عناصر، مشترکہ دفاعی اور سلامتی نظام کو مکمل کرنے، اور تمام موقفوں کو ہم آہنگ کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے، "اس طریقے سے کونسل اپنے ممالک کی یکجہتی اور استحکام کو مضبوط کرتی ہے، ان کے مفادات کا تحفظ کرتی ہے، علاقائی اور بین الاقوامی تنازعات سے انہیں دور رکھتی ہے، اور اپنے شہریوں کی خواہشات و عزائم، اور ممالک کے علاقائی اور بین الاقوامی کردار کو فروغ دیتی ہے۔"(...)
 



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]