خلیجی سربراہی اجلاس میں یکجہتی، استحکام اور اقتصادی انضمام پر زور

گزشتہ روز ریاض میں منعقد ہونے والے سربراہی اجلاس میں شریک ہونے والے خلیجی ممالک کے سربراہان اور وفود کی ایک یادگاری تصویر (واس)
گزشتہ روز ریاض میں منعقد ہونے والے سربراہی اجلاس میں شریک ہونے والے خلیجی ممالک کے سربراہان اور وفود کی ایک یادگاری تصویر (واس)
TT

خلیجی سربراہی اجلاس میں یکجہتی، استحکام اور اقتصادی انضمام پر زور

گزشتہ روز ریاض میں منعقد ہونے والے سربراہی اجلاس میں شریک ہونے والے خلیجی ممالک کے سربراہان اور وفود کی ایک یادگاری تصویر (واس)
گزشتہ روز ریاض میں منعقد ہونے والے سربراہی اجلاس میں شریک ہونے والے خلیجی ممالک کے سربراہان اور وفود کی ایک یادگاری تصویر (واس)

کل ریاض میں منعقد ہونے والے سربراہی اجلاس کے اختتام پر خلیجی عرب ملکوں کے تعاون کونسل کے ممالک کے سربراہان اور وفود نے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے وژن کے درست، مکمل اور مسلسل نفاذ کی اہمیت پر زور دیا ہے۔ اور اقتصادی اتحاد کے عناصر، مشترکہ دفاعی اور سلامتی نظام کو مکمل کرنے، اور تمام موقفوں کو ہم آہنگ کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے، "اس طریقے سے کونسل اپنے ممالک کی یکجہتی اور استحکام کو مضبوط کرتی ہے، ان کے مفادات کا تحفظ کرتی ہے، علاقائی اور بین الاقوامی تنازعات سے انہیں دور رکھتی ہے، اور اپنے شہریوں کی خواہشات و عزائم، اور ممالک کے علاقائی اور بین الاقوامی کردار کو فروغ دیتی ہے۔"(...)
 



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]