الزام تراشی کی وجہ سے ویانا پیش رفت سست رفتار

گزشتہ ہفتے ویانا مذاکرات میں شرکت کرنے والے گروسی مشاورت اور یورپی ٹرائیکا کے وفد کی "اٹامک انرجی" ویب سائٹ کی طرف سے شائع کردہ ایک تصویر
گزشتہ ہفتے ویانا مذاکرات میں شرکت کرنے والے گروسی مشاورت اور یورپی ٹرائیکا کے وفد کی "اٹامک انرجی" ویب سائٹ کی طرف سے شائع کردہ ایک تصویر
TT

الزام تراشی کی وجہ سے ویانا پیش رفت سست رفتار

گزشتہ ہفتے ویانا مذاکرات میں شرکت کرنے والے گروسی مشاورت اور یورپی ٹرائیکا کے وفد کی "اٹامک انرجی" ویب سائٹ کی طرف سے شائع کردہ ایک تصویر
گزشتہ ہفتے ویانا مذاکرات میں شرکت کرنے والے گروسی مشاورت اور یورپی ٹرائیکا کے وفد کی "اٹامک انرجی" ویب سائٹ کی طرف سے شائع کردہ ایک تصویر

ایران اور مغربی فریقوں کے درمیان "الزام تراشی" نے ویانا مذاکرات کی پیش رفت کو متاثر کیا ہے، مذاکرات کا مقصد 2015 کے جوہری معاہدے کو بحال کرنا ہے، ایسے وقت میں جبکہ بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کو ایرانی سرگرمیوں کی نگرانی میں وسیع خلا کا اندیشہ ہے۔
سفارتی ذرائع نے کل «الشرق الاوسط» کو بتایا ہے کہ مذاکرات کی رفتار "قدم بہ قدم"  بہت ہی سست ہے، ذرائع نے اس طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ مذاکراتی وفود ابتدائی معاہدے تک پہنچنے کی کوشش کرنے کے لیے ویانا میں مزید کچھ دن قیام کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، تاکہ اس بنیاد پر اگلے سال کے شروع تک مذاکرات مکمل ہو جائے(...)
 



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]