الزام تراشی کی وجہ سے ویانا پیش رفت سست رفتار

گزشتہ ہفتے ویانا مذاکرات میں شرکت کرنے والے گروسی مشاورت اور یورپی ٹرائیکا کے وفد کی "اٹامک انرجی" ویب سائٹ کی طرف سے شائع کردہ ایک تصویر
گزشتہ ہفتے ویانا مذاکرات میں شرکت کرنے والے گروسی مشاورت اور یورپی ٹرائیکا کے وفد کی "اٹامک انرجی" ویب سائٹ کی طرف سے شائع کردہ ایک تصویر
TT

الزام تراشی کی وجہ سے ویانا پیش رفت سست رفتار

گزشتہ ہفتے ویانا مذاکرات میں شرکت کرنے والے گروسی مشاورت اور یورپی ٹرائیکا کے وفد کی "اٹامک انرجی" ویب سائٹ کی طرف سے شائع کردہ ایک تصویر
گزشتہ ہفتے ویانا مذاکرات میں شرکت کرنے والے گروسی مشاورت اور یورپی ٹرائیکا کے وفد کی "اٹامک انرجی" ویب سائٹ کی طرف سے شائع کردہ ایک تصویر

ایران اور مغربی فریقوں کے درمیان "الزام تراشی" نے ویانا مذاکرات کی پیش رفت کو متاثر کیا ہے، مذاکرات کا مقصد 2015 کے جوہری معاہدے کو بحال کرنا ہے، ایسے وقت میں جبکہ بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کو ایرانی سرگرمیوں کی نگرانی میں وسیع خلا کا اندیشہ ہے۔
سفارتی ذرائع نے کل «الشرق الاوسط» کو بتایا ہے کہ مذاکرات کی رفتار "قدم بہ قدم"  بہت ہی سست ہے، ذرائع نے اس طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ مذاکراتی وفود ابتدائی معاہدے تک پہنچنے کی کوشش کرنے کے لیے ویانا میں مزید کچھ دن قیام کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، تاکہ اس بنیاد پر اگلے سال کے شروع تک مذاکرات مکمل ہو جائے(...)
 



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]