واشنگٹن نے ریاض خلیجی سربراہی اجلاس کی کامیابی کو سراہا

حال ہی میں ریاض میں منعقدہ سربراہی اجلاس کے موقع پر خلیجی تعاون کونسل کے ممالک کے وفود کے رہنما کی لی جانے والی ایک یادگاری تصویر
حال ہی میں ریاض میں منعقدہ سربراہی اجلاس کے موقع پر خلیجی تعاون کونسل کے ممالک کے وفود کے رہنما کی لی جانے والی ایک یادگاری تصویر
TT

واشنگٹن نے ریاض خلیجی سربراہی اجلاس کی کامیابی کو سراہا

حال ہی میں ریاض میں منعقدہ سربراہی اجلاس کے موقع پر خلیجی تعاون کونسل کے ممالک کے وفود کے رہنما کی لی جانے والی ایک یادگاری تصویر
حال ہی میں ریاض میں منعقدہ سربراہی اجلاس کے موقع پر خلیجی تعاون کونسل کے ممالک کے وفود کے رہنما کی لی جانے والی ایک یادگاری تصویر

وائٹ ہاؤس کے ایک سینئر اہلکار نے گزشتہ ہفتے ریاض کی میزبانی میں منعقدہ خلیجی سربراہی اجلاس کی تعریف کی ہے، اور خلیج کی سلامتی کے لیے امریکہ کے عزم اور خطے کے ممالک کے ساتھ شراکت داری کو فروغ دینے پر زور دیا ہے۔
اہلکار نے گزشتہ روز «الشرق الاوسط» کے ساتھ فون کے ذریعے ایک پریس کانفرنس میں شرکت کے دوران کہا ہے کہ خلیجی سربراہی اجلاس کی کامیابی خطے میں استحکام کی اہمیت کے بارے میں واضح پیغام دیتی ہے، انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ ایران ملیشیاؤں کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہے اور عدم استحکام کی کیفیت پیدا کر رہا ہے۔(...)
 



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]