واشنگٹن نے ریاض خلیجی سربراہی اجلاس کی کامیابی کو سراہا

حال ہی میں ریاض میں منعقدہ سربراہی اجلاس کے موقع پر خلیجی تعاون کونسل کے ممالک کے وفود کے رہنما کی لی جانے والی ایک یادگاری تصویر
حال ہی میں ریاض میں منعقدہ سربراہی اجلاس کے موقع پر خلیجی تعاون کونسل کے ممالک کے وفود کے رہنما کی لی جانے والی ایک یادگاری تصویر
TT

واشنگٹن نے ریاض خلیجی سربراہی اجلاس کی کامیابی کو سراہا

حال ہی میں ریاض میں منعقدہ سربراہی اجلاس کے موقع پر خلیجی تعاون کونسل کے ممالک کے وفود کے رہنما کی لی جانے والی ایک یادگاری تصویر
حال ہی میں ریاض میں منعقدہ سربراہی اجلاس کے موقع پر خلیجی تعاون کونسل کے ممالک کے وفود کے رہنما کی لی جانے والی ایک یادگاری تصویر

وائٹ ہاؤس کے ایک سینئر اہلکار نے گزشتہ ہفتے ریاض کی میزبانی میں منعقدہ خلیجی سربراہی اجلاس کی تعریف کی ہے، اور خلیج کی سلامتی کے لیے امریکہ کے عزم اور خطے کے ممالک کے ساتھ شراکت داری کو فروغ دینے پر زور دیا ہے۔
اہلکار نے گزشتہ روز «الشرق الاوسط» کے ساتھ فون کے ذریعے ایک پریس کانفرنس میں شرکت کے دوران کہا ہے کہ خلیجی سربراہی اجلاس کی کامیابی خطے میں استحکام کی اہمیت کے بارے میں واضح پیغام دیتی ہے، انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ ایران ملیشیاؤں کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہے اور عدم استحکام کی کیفیت پیدا کر رہا ہے۔(...)
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]