تہران کی درخواست پر "ویانا" مذاکرات ملتوی ... اور یورپ کا انتباہ

گروسی کو ویانا میں صحافیوں کے سامنے ایرانی ادارہ کرج میں نگرانی کے کیمروں کی میموری کے غائب ہونے کے بارے میں گفتگو کے دوران ایک کیمرہ پکڑے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے (د۔ب۔ا)
گروسی کو ویانا میں صحافیوں کے سامنے ایرانی ادارہ کرج میں نگرانی کے کیمروں کی میموری کے غائب ہونے کے بارے میں گفتگو کے دوران ایک کیمرہ پکڑے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے (د۔ب۔ا)
TT

تہران کی درخواست پر "ویانا" مذاکرات ملتوی ... اور یورپ کا انتباہ

گروسی کو ویانا میں صحافیوں کے سامنے ایرانی ادارہ کرج میں نگرانی کے کیمروں کی میموری کے غائب ہونے کے بارے میں گفتگو کے دوران ایک کیمرہ پکڑے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے (د۔ب۔ا)
گروسی کو ویانا میں صحافیوں کے سامنے ایرانی ادارہ کرج میں نگرانی کے کیمروں کی میموری کے غائب ہونے کے بارے میں گفتگو کے دوران ایک کیمرہ پکڑے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے (د۔ب۔ا)

گزشتہ روز ویانا جوہری مذاکرات کا ساتواں دور ایرانی وفد کی درخواست پر اختتام پذیر ہوا، وفد نے "مشاورت" کے لیے تہران واپس آنے پر اصرار کیا تھا، ایسے وقت میں تین یورپی وفود فرانس، برطانیہ اور جرمنی کے ذرائع نے جوہری معاہدے کا فائدہ ختم ہونے سے پہلے "مہینوں نہیں بلکہ ہفتوں" کی مدت کا حوالہ دیتے ہوئے مایوسی کا اظہار کیا ہے۔(...)
 



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]