ایرلو عراقی عمانی ثالثی کے بعد صنعا سے ہوئے روانہ

حوثیوں کی طرف بھیجے گئے تہران کا ایلچی اکتوبر 2020 کے آخر سے صنعاء میں تین ملیشیا گارڈز کے گھیرے میں  (ا۔ب)
حوثیوں کی طرف بھیجے گئے تہران کا ایلچی اکتوبر 2020 کے آخر سے صنعاء میں تین ملیشیا گارڈز کے گھیرے میں (ا۔ب)
TT

ایرلو عراقی عمانی ثالثی کے بعد صنعا سے ہوئے روانہ

حوثیوں کی طرف بھیجے گئے تہران کا ایلچی اکتوبر 2020 کے آخر سے صنعاء میں تین ملیشیا گارڈز کے گھیرے میں  (ا۔ب)
حوثیوں کی طرف بھیجے گئے تہران کا ایلچی اکتوبر 2020 کے آخر سے صنعاء میں تین ملیشیا گارڈز کے گھیرے میں (ا۔ب)

خصوصی ذرائع نے "الشرق الاوسط" سے گفتگو کے دوران اس بات کی تصدیق کی ہے کہ حوثیوں کے یہاں موجود ایرانی "سفیر" حسن ایرلو عمانی اور عراقی ثالثی کے بعد صنعا سے عراقی دارالحکومت بغداد کے لیے روانہ ہوگئے ہیں، ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ گروپ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ کورونا وائرس سے متاثر ہیں۔
ذرائع نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کو ترجیح دیتے ہوئے، اس بات کی طرف اشارہ کیا ہے کہ حالیہ ہفتوں میں اس گروپ کو ہونے والے بڑے انسانی اور مادی نقصانات کے بعد، ایرانی حمایت یافتہ حوثی گروپ کو یمنی عوام کے ساتھ اپنے زیر کنٹرول علاقوں میں بڑے چیلنجز کا سامنا ہے۔(...)
 



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]