خرطوم میں ریپبلکن محل کے اردگرد مظاہرین اور سیکورٹی فورسز کے درمیان مارپیٹ

خرطوم میں صدارتی محل کے دروازے کے سامنے مظاہرین کو کل سیکیورٹی رکاوٹوں کو عبور کرنے کے بعد دیکھا جاسکتا ہے (ا۔ب۔ا)
خرطوم میں صدارتی محل کے دروازے کے سامنے مظاہرین کو کل سیکیورٹی رکاوٹوں کو عبور کرنے کے بعد دیکھا جاسکتا ہے (ا۔ب۔ا)
TT

خرطوم میں ریپبلکن محل کے اردگرد مظاہرین اور سیکورٹی فورسز کے درمیان مارپیٹ

خرطوم میں صدارتی محل کے دروازے کے سامنے مظاہرین کو کل سیکیورٹی رکاوٹوں کو عبور کرنے کے بعد دیکھا جاسکتا ہے (ا۔ب۔ا)
خرطوم میں صدارتی محل کے دروازے کے سامنے مظاہرین کو کل سیکیورٹی رکاوٹوں کو عبور کرنے کے بعد دیکھا جاسکتا ہے (ا۔ب۔ا)

کل، سوڈان میں بڑے پیمانے پر مظاہرے دیکھنے میں آئے ہیں، جہاں مظاہرین پہلی بار صدارتی محل اور اس کی طرف جانے والے راستوں کے ارد گرد بڑی حفاظتی رکاوٹوں کو توڑ دیا ہے، جبکہ پولیس اور سیکیورٹی فورسز کی جانب سے مظاہرین پر براہ راست بھاری گولیاں اور آنسو گیس کے شیل برسائے گئے، جس میں  گولیوں سے کم از کم دو افراد سمیت بہت سے زخمی ہوگئے ہیں۔
محل کے اردگرد مظاہرین اور سیکورٹی فورسز کے درمیان مارپیٹ کے واقعات کل دیر شام تک جاری رہے، جبکہ عوامی تحریک کی قیادت کرنے والی "مزاحمتی کمیٹیوں" نے مظاہرین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اقتدار کے عام شہریوں کے حوالے کئے جانے تک محل کے سامنے دھرنا دیتے رہیں۔(...)
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]