خرطوم میں ریپبلکن محل کے اردگرد مظاہرین اور سیکورٹی فورسز کے درمیان مارپیٹ

خرطوم میں صدارتی محل کے دروازے کے سامنے مظاہرین کو کل سیکیورٹی رکاوٹوں کو عبور کرنے کے بعد دیکھا جاسکتا ہے (ا۔ب۔ا)
خرطوم میں صدارتی محل کے دروازے کے سامنے مظاہرین کو کل سیکیورٹی رکاوٹوں کو عبور کرنے کے بعد دیکھا جاسکتا ہے (ا۔ب۔ا)
TT

خرطوم میں ریپبلکن محل کے اردگرد مظاہرین اور سیکورٹی فورسز کے درمیان مارپیٹ

خرطوم میں صدارتی محل کے دروازے کے سامنے مظاہرین کو کل سیکیورٹی رکاوٹوں کو عبور کرنے کے بعد دیکھا جاسکتا ہے (ا۔ب۔ا)
خرطوم میں صدارتی محل کے دروازے کے سامنے مظاہرین کو کل سیکیورٹی رکاوٹوں کو عبور کرنے کے بعد دیکھا جاسکتا ہے (ا۔ب۔ا)

کل، سوڈان میں بڑے پیمانے پر مظاہرے دیکھنے میں آئے ہیں، جہاں مظاہرین پہلی بار صدارتی محل اور اس کی طرف جانے والے راستوں کے ارد گرد بڑی حفاظتی رکاوٹوں کو توڑ دیا ہے، جبکہ پولیس اور سیکیورٹی فورسز کی جانب سے مظاہرین پر براہ راست بھاری گولیاں اور آنسو گیس کے شیل برسائے گئے، جس میں  گولیوں سے کم از کم دو افراد سمیت بہت سے زخمی ہوگئے ہیں۔
محل کے اردگرد مظاہرین اور سیکورٹی فورسز کے درمیان مارپیٹ کے واقعات کل دیر شام تک جاری رہے، جبکہ عوامی تحریک کی قیادت کرنے والی "مزاحمتی کمیٹیوں" نے مظاہرین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اقتدار کے عام شہریوں کے حوالے کئے جانے تک محل کے سامنے دھرنا دیتے رہیں۔(...)
 



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]