ایک نامعلوم دھڑے نے بغداد میں "الخضراء" کو نشانہ بنانے کی ذمہ داری کو کیا قبول

پرسوں رات بغداد میں امریکی سفارت خانے کو نشانہ بنانے والے کاتیوشا میزائل کی باقیات (رائٹرز)
پرسوں رات بغداد میں امریکی سفارت خانے کو نشانہ بنانے والے کاتیوشا میزائل کی باقیات (رائٹرز)
TT

ایک نامعلوم دھڑے نے بغداد میں "الخضراء" کو نشانہ بنانے کی ذمہ داری کو کیا قبول

پرسوں رات بغداد میں امریکی سفارت خانے کو نشانہ بنانے والے کاتیوشا میزائل کی باقیات (رائٹرز)
پرسوں رات بغداد میں امریکی سفارت خانے کو نشانہ بنانے والے کاتیوشا میزائل کی باقیات (رائٹرز)

ایک اور نامعلوم دھڑا داعش سے نمٹنے کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر عراق میں سرگرم بین الاقوامی اتحادی افواج کو نشانہ بنانے کے لئے آپریشنز کی لائن میں داخل ہو گیا ہے، اور اس نے ایک روز قبل وسطی بغداد کے گرین زون میں واقع امریکی سفارت خانے پر ہونے والے میزائل حملہ کی ذمہ داری بھی قبول کی ہے۔
خود کو "فاتح ایکسپرٹ بریگیڈ" کہنے والے دھڑے نے سوشل میڈیا پر ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکی فوج کو دی گئی ڈیڈ لائن ختم ہونے والی ہے اور اس نے ابھی تک ملک چھوڑ کر معاہدے پر عمل درآمد نہیں کیا ہے‘۔  (...)
 



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]