ایک نامعلوم دھڑے نے بغداد میں "الخضراء" کو نشانہ بنانے کی ذمہ داری کو کیا قبول

پرسوں رات بغداد میں امریکی سفارت خانے کو نشانہ بنانے والے کاتیوشا میزائل کی باقیات (رائٹرز)
پرسوں رات بغداد میں امریکی سفارت خانے کو نشانہ بنانے والے کاتیوشا میزائل کی باقیات (رائٹرز)
TT

ایک نامعلوم دھڑے نے بغداد میں "الخضراء" کو نشانہ بنانے کی ذمہ داری کو کیا قبول

پرسوں رات بغداد میں امریکی سفارت خانے کو نشانہ بنانے والے کاتیوشا میزائل کی باقیات (رائٹرز)
پرسوں رات بغداد میں امریکی سفارت خانے کو نشانہ بنانے والے کاتیوشا میزائل کی باقیات (رائٹرز)

ایک اور نامعلوم دھڑا داعش سے نمٹنے کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر عراق میں سرگرم بین الاقوامی اتحادی افواج کو نشانہ بنانے کے لئے آپریشنز کی لائن میں داخل ہو گیا ہے، اور اس نے ایک روز قبل وسطی بغداد کے گرین زون میں واقع امریکی سفارت خانے پر ہونے والے میزائل حملہ کی ذمہ داری بھی قبول کی ہے۔
خود کو "فاتح ایکسپرٹ بریگیڈ" کہنے والے دھڑے نے سوشل میڈیا پر ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکی فوج کو دی گئی ڈیڈ لائن ختم ہونے والی ہے اور اس نے ابھی تک ملک چھوڑ کر معاہدے پر عمل درآمد نہیں کیا ہے‘۔  (...)
 



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]