نگرانی کے کیمرے کے مسئلہ کو حل کرنے کے لئے ایرانی شرطیں ہوئیں مکمل

ایرانی جدید مرکزی فیوجز کی گزشتہ اپریل تہران میں ڈسپلے کے دوران لی جانے والی تصویر(رائٹرز)
ایرانی جدید مرکزی فیوجز کی گزشتہ اپریل تہران میں ڈسپلے کے دوران لی جانے والی تصویر(رائٹرز)
TT

نگرانی کے کیمرے کے مسئلہ کو حل کرنے کے لئے ایرانی شرطیں ہوئیں مکمل

ایرانی جدید مرکزی فیوجز کی گزشتہ اپریل تہران میں ڈسپلے کے دوران لی جانے والی تصویر(رائٹرز)
ایرانی جدید مرکزی فیوجز کی گزشتہ اپریل تہران میں ڈسپلے کے دوران لی جانے والی تصویر(رائٹرز)

جوہری پروگرام کے ایک سینئر ایرانی اہلکار نے اعلان کیا ہے کہ تین ایرانی شرائط پوری کی گئ ہیں، اور یہ شرطیں مرکزی فیوجز کو جمع کرنے کے لیے "Tsa" ورکشاپ میں نئے کیمرے نصب کرنے سے متعلق ہیں، جسے  تہران نے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کی درخواست پر منظور کر لیا تھا، جو جون میں ایک حملے میں تباہ ہو گئے تھے۔ (...)
 



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]