گوٹیرس: بیرونی فریق اور آپ خود اپنے بحران کے ذمہ دار ہیں

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرس کو كل بیروت کی بندرگاہ میں اگست 2020 میں ہونے والے دھماکے کے متاثرین کی یاد میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کئے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے (د۔ب۔ا)
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرس کو كل بیروت کی بندرگاہ میں اگست 2020 میں ہونے والے دھماکے کے متاثرین کی یاد میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کئے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے (د۔ب۔ا)
TT

گوٹیرس: بیرونی فریق اور آپ خود اپنے بحران کے ذمہ دار ہیں

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرس کو كل بیروت کی بندرگاہ میں اگست 2020 میں ہونے والے دھماکے کے متاثرین کی یاد میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کئے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے (د۔ب۔ا)
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرس کو كل بیروت کی بندرگاہ میں اگست 2020 میں ہونے والے دھماکے کے متاثرین کی یاد میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کئے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے (د۔ب۔ا)

کل، اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹیرس نے  "جزوی طور پر" لبنانیوں اور بیرونی فریقوںکو ملک میں بحران کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے صورتحال کو "افسوسناک اور مشکل" قرار دیا ہے۔
گوٹیریس نے اپنے لبنان دورے کے دوسرے دن کا آغاز لبنانی فرقوں کے چھ رہنماؤں سے ملاقات سے کیا ہے۔  وہ رہنما لبنانی جمہوریہ کے مفتی اعظم شیخ عبداللطیف دریان، مرونائٹ پیٹریارک کارڈینل بشارۃ الراعی، رومی آرتھوڈوکس پیٹریارک یوحنا عاشر یازیگی، آرمینیائی کیتھولک پیٹریارک آرام اول کیشیشین،شیخ مہدی الیحفوفی، سپریم شیعہ اسلامی کونسل کے نائب صدر شیخ علی الخطیب کے نمائندے، اور دروز موحدین فرقے کے شیخ عقل، شیخ سامی ابی المنی ہیں۔(...)
 



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]