"الشرق الاوسط" سے عبدالملک: ہمیں سعودی عرب کی طرف سے حمایت کے مضبوط پیغامات موصول ہوئے ہیں

سعودی عرب کے نائب وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان پرسوں یمنی وزیر اعظم معین عبدالملک سے ریاض میں ملاقات کرتے ہوئے (واس)
سعودی عرب کے نائب وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان پرسوں یمنی وزیر اعظم معین عبدالملک سے ریاض میں ملاقات کرتے ہوئے (واس)
TT

"الشرق الاوسط" سے عبدالملک: ہمیں سعودی عرب کی طرف سے حمایت کے مضبوط پیغامات موصول ہوئے ہیں

سعودی عرب کے نائب وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان پرسوں یمنی وزیر اعظم معین عبدالملک سے ریاض میں ملاقات کرتے ہوئے (واس)
سعودی عرب کے نائب وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان پرسوں یمنی وزیر اعظم معین عبدالملک سے ریاض میں ملاقات کرتے ہوئے (واس)

سے حمایت کے مضبوط پیغامات موصول ہوئے ہیں جو اقتصادی استحکام میں معاون ثابت ہوں گے، اور انہوں سعودی عرب کے نائب وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان کے ساتھ اپنی ملاقات کو مثبت اور نتیجہ خیز قرار دیا ہے۔
عبدالملک نے «الشرق الاوسط» سے گفتگو کے دوران بتایا ہے کہ یمن اور اس کے عوام کی حمایت میں موقف خادم حرمین شریفین شاہ سلمان اور مملکت کی قیادت اور عوام کے لیے کوئی اجنبی نہیں ہیں، انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ یمنی عوام مملکت کے لائق تحسین اور تاریخی موقفوں کو نہیں بھولیں گے۔(...)
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]