روسی اہلکار: شام کی تعمیرِ نو پر 800 بلین ڈالر لاگت آئے گی

جیمس جیفری (گوٹیرس)
جیمس جیفری (گوٹیرس)
TT

روسی اہلکار: شام کی تعمیرِ نو پر 800 بلین ڈالر لاگت آئے گی

جیمس جیفری (گوٹیرس)
جیمس جیفری (گوٹیرس)

روس کے صدارتی ایلچی، الیگزینڈر لاورینٹیف نے شام کی  تعميرِنو کی لاگت کا تخمینہ تقریباً 800 بلین امریکی ڈالر لگایا ہے، جب کہ سابق امریکی ایلچی جیمس جیفری نے "الشرق الأوسط" کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ روس "شامی دلدل" میں پھنس گیا ہے۔”
شامی اور روسی ذرائع نے لاورینٹیف کے حوالے سے بتایا ہے کہ گزشتہ روز انہوں نے قازقستان کے دارالحکومت نورسلطان میں شامی حکومت، اپوزیشن اور تین "ضمانت دینے والے ممالک" روس، ایران اور ترکی کے نمائندوں کی ایک میٹنگ کے دوران کہا: "شام میں تباہی کا راج ہے، اور کچھ اندازوں کے مطابق، اس ملک کی تعمیر نو کی قیمت 600 بلین ڈالر ہے، اور دوسرے اندازوں کے مطابق، $800 بلین ڈالر ہے، اور بسا اوقات قیمت اس سے بھی زیادہ ہوسکتی ہے۔"(...)
 



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]