امریکا اور اسرائیل ایران کے حوالے سے مشترکہ لائحہ عمل مرتب کریں گے

اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ کل یروشلم میں امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان کا استقبال کرتے ہوئے (د۔ب۔ا)
اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ کل یروشلم میں امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان کا استقبال کرتے ہوئے (د۔ب۔ا)
TT

امریکا اور اسرائیل ایران کے حوالے سے مشترکہ لائحہ عمل مرتب کریں گے

اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ کل یروشلم میں امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان کا استقبال کرتے ہوئے (د۔ب۔ا)
اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ کل یروشلم میں امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان کا استقبال کرتے ہوئے (د۔ب۔ا)

کل، امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان اور سینئر اسرائیلی حکام نے اہم مسائل پر مشترکہ منصوبہ تیار کرنے کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا ہے، جن میں سب سے اہم ایرانی جوہری مسئلہ ہے۔
سلیوان اور اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے ویانا میں جاری مذاکرات میں تازہ ترین پیش رفت پر بات چیت کی ہے، اور  اس بات چیت کا مقصد بین الاقوامی برادری اور ایران کے درمیان 2015 میں طے پانے والے جوہری معاہدے کو بحال کرنا ہے۔(...)
 



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]