اتحاد کا حوثی باغیوں پر زمینی، سمندری اور فضائی حملے

شمالی بحیرہ عرب میں ایران سے یمن کی طرف آنے والی ایک کشتی پر لدے ہوئے اسلحہ اور گولہ بارود کو ضبط کرتے ہوئے امریکی فوج (ا۔ف۔ب)
شمالی بحیرہ عرب میں ایران سے یمن کی طرف آنے والی ایک کشتی پر لدے ہوئے اسلحہ اور گولہ بارود کو ضبط کرتے ہوئے امریکی فوج (ا۔ف۔ب)
TT

اتحاد کا حوثی باغیوں پر زمینی، سمندری اور فضائی حملے

شمالی بحیرہ عرب میں ایران سے یمن کی طرف آنے والی ایک کشتی پر لدے ہوئے اسلحہ اور گولہ بارود کو ضبط کرتے ہوئے امریکی فوج (ا۔ف۔ب)
شمالی بحیرہ عرب میں ایران سے یمن کی طرف آنے والی ایک کشتی پر لدے ہوئے اسلحہ اور گولہ بارود کو ضبط کرتے ہوئے امریکی فوج (ا۔ف۔ب)

یمن کے اندر اور باہر حوثی باغیوں کی بڑھتی ہوئی کارروائیوں کے درمیان، قانون سازی کی حمایت کرنے والے اتحاد نے زمینی، سمندری اور فضائی راستوں سے حوثیوں کو نشانہ بناتے ہوئے حملوں کا ایک سلسلہ شروع کردیا ہے۔
مارب سے جنوبی بحیرہ احمر تک 24 گھنٹوں کے اندر 36 حملے ہوئے ہیں، اور اس دوران گورنریٹ پر حملہ کرنے والے 310 حوثی مارے جاچکے ہیں، اتحادی افواج نے الحدیدہ سے روانہ ہونے والی پھنسی ہوئی ایک کشتی کے ذریعے حوثیوں کے ایک آنے والے حملے پر جوابی حملہ کیا، جس کے بعد اتحاد کی طرف سے تباہ کی جانے والی حوثیوں کی پھنسی ہوئی کشتیوں کی مجموعی تعداد 99 ہوگئی ہے۔ (...)
 



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]