شام کے "الہول" سے "داعش" کی خواتین کو بھگانے کے لیے سرنگیں اور فنڈز

مشرقی شام میں واقع حسکہ گورنریٹ کے الہول کیمپ سے "داعش" کی خواتین کو بھگانے کی کوشش کا منظر (الشرق الاوسط)
مشرقی شام میں واقع حسکہ گورنریٹ کے الہول کیمپ سے "داعش" کی خواتین کو بھگانے کی کوشش کا منظر (الشرق الاوسط)
TT

شام کے "الہول" سے "داعش" کی خواتین کو بھگانے کے لیے سرنگیں اور فنڈز

مشرقی شام میں واقع حسکہ گورنریٹ کے الہول کیمپ سے "داعش" کی خواتین کو بھگانے کی کوشش کا منظر (الشرق الاوسط)
مشرقی شام میں واقع حسکہ گورنریٹ کے الہول کیمپ سے "داعش" کی خواتین کو بھگانے کی کوشش کا منظر (الشرق الاوسط)

(مشرقی شام میں واقع) حسکہ گورنریٹ کے الہول کیمپ کی سیکیورٹی سروسز کا کہنا ہے کہ مارچ 2020 سے انہوں نے کیمپ سے داعش کے خاندانوں کی فرار کی تقریباً 700 کوششوں کو ناکام بنایا یا دستاویزی شکل دی ہے۔  آسٹریا، روس اور داغستان سے تعلق رکھنے والی تین "ISIS” خواتین نے بتایا ہے کہ کس طرح انہوں نے بڑی رقم کے ساتھ پھیلے ہوئے سرنگوں کے جال کے ذریعے الہول کیمپ سے فرار ہونے کی کوشش کی تھی۔
آسٹریا کی "حفصہ" نے بتایا کہ اس کیمپ میں بار بار فرار اور قتل کے واقعات کے بعد اس نے بھی فرار ہونے کی کوشش کی لیکن اس کی کوشش ناکام رہی۔ اس نے مزید کہا کہ اسے فرار ہونے کی کوشش کرتے ہوئے تین دیگر خواتین کے ساتھ گرفتار کر لیا گیا۔  اور اس نے یہ بھی بتایا کہ، "وہ ہمیں پوچھ گچھ کے لیے لے گئے تھے، جہاں ہم گرفتار کر لیے گئے، لیکن بعد میں ہمیں چھوڑ دیا گیا۔"(...)
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]