«محل» ایک بار پھر خرطوم پر ہجوم کا سبب بنا

کل خرطوم میں فوجی حکومت کے خلاف ہونے والے مظاہروں کا ایک منظر (ا۔ب)
کل خرطوم میں فوجی حکومت کے خلاف ہونے والے مظاہروں کا ایک منظر (ا۔ب)
TT

«محل» ایک بار پھر خرطوم پر ہجوم کا سبب بنا

کل خرطوم میں فوجی حکومت کے خلاف ہونے والے مظاہروں کا ایک منظر (ا۔ب)
کل خرطوم میں فوجی حکومت کے خلاف ہونے والے مظاہروں کا ایک منظر (ا۔ب)

ایک ہفتے میں دوسری بار، دسیوں ہزار سوڈانی مظاہرین، حکمران فوجی اتھارٹی کی مخالفت کرتے ہوئے، خرطوم میں ریپبلکن محل کے آس پاس کی حفاظتی رکاوٹوں کو عبور کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں، مظاہرین نے بھاری تعداد میں تعینات ان سکیورٹی فورسز کا سامنا کیا، جنہوں نے ان پر آنسو گیس چھوڑے اور ربڑ کی گولیاں برسائیں، اور انہیں روکنے اور منتشر کرنے کے لیے لاٹھیوں کا استعمال کیا۔
مظاہرین ریپبلکن محل کے آس پاس پہنچے، جو جنرل عبدالفتاح البرہان کی سربراہی میں عبوری اقتدار کا ہیڈکوارٹر ہے، جہاں انہوں نے فوجی حکمرانی اور البرہان اور وزیر اعظم عبداللہ حمدوک کے درمیان طے پانے والے معاہدے کو مسترد کردیا۔(...)
 



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]