کل سوویت یونین کے سقوط کی تیسویں برسی تھی، جب کہ روس، جو خود کو سپر پاور کا وارث سمجھتا ہے، اسے آج انتہائی مشکل حالات کا سامنا ہے اور وہ ایک نئے سوال کا سامنا کر رہا ہے: کیا وہ موجودہ دباؤ، حصار اور پابندیوں کی وجہ سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو سکتا ہے؟
روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے اس تباہی کو بیسویں صدی میں ایک جغرافیائی سیاسی تباہی قرار دیا ہے، اور انہوں نے کہا ہے، ’’جو سوویت یونین کے انہدام کا غم نہیں رکھتا، اُس کے پاس دل نہیں ہے، اور جو یہ سمجھتا ہے کہ سویت یونین واپس آسکتی ہے، اُس کے پاس دماغ نہیں ہے۔‘‘ (...)
روس کے مستقبل سے متعلق کچھ سوالات

8 دسمبر 1991 کو ویسکولی، بیلاروس میں آزاد ریاستوں کی دولت مشترکہ کے قیام کے معاہدے کے موقع پر روس، یوکرین اور بیلاروس کے صدور کے دستخط کی فائل فوٹو (اے پی)
روس کے مستقبل سے متعلق کچھ سوالات

8 دسمبر 1991 کو ویسکولی، بیلاروس میں آزاد ریاستوں کی دولت مشترکہ کے قیام کے معاہدے کے موقع پر روس، یوکرین اور بیلاروس کے صدور کے دستخط کی فائل فوٹو (اے پی)
لم تشترك بعد
انشئ حساباً خاصاً بك لتحصل على أخبار مخصصة لك ولتتمتع بخاصية حفظ المقالات وتتلقى نشراتنا البريدية المتنوعة