اسرائیل کا لاذقیہ میں "ایرانی میزائل" پر حملہ

ذرائع کے مطابق حملے میں کل صبح شام کی بندرگاہ لاذقیہ میں ایرانی ہتھیاروں اور میزائلوں کے کنٹینرز کو نشانہ بنایا گیا ہے، فائر فائٹرز اسرائیلی میزائل حملے کے بعد آگ بجھانے کی کوشش کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے(ا۔ف۔ب)
ذرائع کے مطابق حملے میں کل صبح شام کی بندرگاہ لاذقیہ میں ایرانی ہتھیاروں اور میزائلوں کے کنٹینرز کو نشانہ بنایا گیا ہے، فائر فائٹرز اسرائیلی میزائل حملے کے بعد آگ بجھانے کی کوشش کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے(ا۔ف۔ب)
TT

اسرائیل کا لاذقیہ میں "ایرانی میزائل" پر حملہ

ذرائع کے مطابق حملے میں کل صبح شام کی بندرگاہ لاذقیہ میں ایرانی ہتھیاروں اور میزائلوں کے کنٹینرز کو نشانہ بنایا گیا ہے، فائر فائٹرز اسرائیلی میزائل حملے کے بعد آگ بجھانے کی کوشش کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے(ا۔ف۔ب)
ذرائع کے مطابق حملے میں کل صبح شام کی بندرگاہ لاذقیہ میں ایرانی ہتھیاروں اور میزائلوں کے کنٹینرز کو نشانہ بنایا گیا ہے، فائر فائٹرز اسرائیلی میزائل حملے کے بعد آگ بجھانے کی کوشش کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے(ا۔ف۔ب)

اس ماہ اپنی نوعیت کے دوسرے حملے میں، اسرائیل نے کل (منگل کو) صبح سویرے، ملک کے مغرب میں شام کے ساحل پر لاذقیہ کی بندرگاہ کو نشانہ بناتے ہوئے ایک بڑا میزائل حملہ کیا ہے، اور اس حملے کی وجہ سے بندرگاہ پر کنٹینرز میں زبردست آگ لگ گئی، جبکہ ایرانی ہتھیاروں اور گولہ بارود کی ایک نئی کھیپ کو نشانہ بنانے کی اطلاعات ملی ہیں۔
اسرائیل نے ہمیشہ کی طرح نئے حملوں پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے، بلکہ سیکیورٹی نیوز ویب سائٹس کو یہ معلومات عام کرنے کے لیے چھوڑ دیا ہے کہ اس بار بھی ہدف میزائلوں، یا میزائل کے پرزہ جات لے جانے والے کنٹینرز ہی تھے، جنہیں ایران شام میں اپنے اتحادیوں کو منتقل کرنا چاہتا تھا۔ (...)
 



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]