خادم حرمین شریفین کی سربراہی میں کابینہ نے "شواہد کے نظام" کو منظوری دی

شاہ سلمان بن عبدالعزیز کو وزراء کونسل کے ویڈیو سیشن کے دوران دیکھا جاسکتا ہے (واس)
شاہ سلمان بن عبدالعزیز کو وزراء کونسل کے ویڈیو سیشن کے دوران دیکھا جاسکتا ہے (واس)
TT

خادم حرمین شریفین کی سربراہی میں کابینہ نے "شواہد کے نظام" کو منظوری دی

شاہ سلمان بن عبدالعزیز کو وزراء کونسل کے ویڈیو سیشن کے دوران دیکھا جاسکتا ہے (واس)
شاہ سلمان بن عبدالعزیز کو وزراء کونسل کے ویڈیو سیشن کے دوران دیکھا جاسکتا ہے (واس)

خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی سربراہی میں سعودی وزراء کونسل نے گزشتہ روز ویڈیو سیشن میں شواہد کے نظام کو منظوری دے دی ہے، اور یہ منظوری شوریٰ کونسل میں اس پر اسٹڈی کے لئے باقاعدہ طریقہ کار مکمل کرنے کے بعد دی گئی ہے۔
اس نظام کو اپنانے کا اعلان شاہ سلمان نے آج (بدھ کو) شوریٰ کونسل کے آٹھویں اجلاس کے دوسرے سال کے کام کے موقع پر اپنے سالانہ خطبہ میں کیا ہے، اور اس کا تعلق مملکت کی داخلی اور خارجہ پالیسی سے ہے۔ اور اس کے اہم ترین موقف میں علاقائی اور بین الاقوامی مسائل شامل ہیں۔(...)
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]