سوڈانی شہروں میں پھر سے شروع ہوا احتجاج... محل کے آس پاس لوگوں کا ہجوم

گزشتہ روز خرطوم میں ہونے والے مظاہروں میں شریک ہونے والے مظاہرین کو دیکھا جاسکتا ہے (ا۔ب)
گزشتہ روز خرطوم میں ہونے والے مظاہروں میں شریک ہونے والے مظاہرین کو دیکھا جاسکتا ہے (ا۔ب)
TT

سوڈانی شہروں میں پھر سے شروع ہوا احتجاج... محل کے آس پاس لوگوں کا ہجوم

گزشتہ روز خرطوم میں ہونے والے مظاہروں میں شریک ہونے والے مظاہرین کو دیکھا جاسکتا ہے (ا۔ب)
گزشتہ روز خرطوم میں ہونے والے مظاہروں میں شریک ہونے والے مظاہرین کو دیکھا جاسکتا ہے (ا۔ب)

خرطوم اور دیگر سوڈانی شہروں میں گزشتہ روز ایک اور سخت دن کا مشاہدہ ہوا ہے، جس میں دسیوں ہزار افراد سڑکوں پر نکل آئے، اور اقتدار عام شہریوں کے حوالے کرنے اور فوج کے بیرکوں میں واپس جانے کا مطالبہ کرنے لگے، جبکہ سیکورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپیں ہوئی ہیں، جن میں سیکورٹی فورسز نے " حد سے زیادہ تشدد"، کا راستہ اختیار کیا ہے، جس کی وجہ سے اموات اور درجنوں افراد زخمی ہوئے ہیں، متاثرین میں سے زیادہ تر افراد کا تعلق دارالحکومت کے تین شہروں (خرطوم، ام درمان اور خرطوم بحری) سے ہے۔
صحافیوں بشمول العربیہ اور الحدث چینلز کے عملے پر سیکیورٹی سروسز نے حملہ کیا اور ان کے سامان کو ضبط کرلیا، جب کہ الشرق نیوز چینل کے نمائندے کو لائیو نشریات بند کرنے پر مجبور کردیا۔(...)
 



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]