امریکہ لیبیا میں حقیقت پسندانہ قبل از وقت انتخابات کی حمایت کر رہا ہے

امریکہ کے خصوصی ایلچی اور لیبیا میں اس کے سفیر رچرڈ نورلینڈ کو طرابلس کے پچھلے دورے کے موقعہ پر دیکھا جا سکتا ہے (امریکی سفارت خانہ)
امریکہ کے خصوصی ایلچی اور لیبیا میں اس کے سفیر رچرڈ نورلینڈ کو طرابلس کے پچھلے دورے کے موقعہ پر دیکھا جا سکتا ہے (امریکی سفارت خانہ)
TT

امریکہ لیبیا میں حقیقت پسندانہ قبل از وقت انتخابات کی حمایت کر رہا ہے

امریکہ کے خصوصی ایلچی اور لیبیا میں اس کے سفیر رچرڈ نورلینڈ کو طرابلس کے پچھلے دورے کے موقعہ پر دیکھا جا سکتا ہے (امریکی سفارت خانہ)
امریکہ کے خصوصی ایلچی اور لیبیا میں اس کے سفیر رچرڈ نورلینڈ کو طرابلس کے پچھلے دورے کے موقعہ پر دیکھا جا سکتا ہے (امریکی سفارت خانہ)

امریکہ کے خصوصی ایلچی اور لیبیا میں اس کے سفیر رچرڈ نورلینڈ نے گزشتہ روز نئے سال کے موقع پر لیبیا کے لوگوں کے نام اپنے ایک پیغام میں کہا ہے کہ ان کا ملک انتخابات کے التوا کی وجہ سے لیبیا کے لوگوں کی مایوسی میں شریک ہے، لیکن انہوں نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ وہ لیبیا کے رہنماؤں کے حقیقت پسندانہ انتخابات کو دوبارہ ترتیب دینے کے لیے کام کی حمایت کرر ہا ہے اور انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ ملک میں انتخابات کی رفتار اب بھی مضبوط ہے۔

اس کے علاوہ کارکنوں اور عینی شاہدین نے شہر مصراتہ (مغرب) سے دارالحکومت طرابلس میں آنے والی ملیشیاؤں کے مسلح کالموں کی مسلسل آمد کی نگرانی کی ہے اور مقامی میڈیا نے صدارتی کونسل کے ایک ذریعے کے حوالے سے بتایا ہے کہ مؤخر الذکر نے لیبیا کی فوج کے سپریم کمانڈر کی حیثیت سے مغربی اور وسطی فوجی علاقوں کو شامل کرکے دارالحکومت طرابلس میں سیکورٹی کو برقرار رکھنے کے لیے ایک منصوبے پر عمل درآمد شروع کیا ہے اور اس حفاظتی منصوبے کے تحت شہر میں یکے بعد دیگرے فوجی کمک کی آمد کی یقین دہانی کی ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ  28 جمادی الاول 1443 ہجری  - 01  جنوری  2021ء شمارہ نمبر[15740]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]