لیبیا کی صدارتی کونسل نے انتخابات کے بعد اقتدار سونپنے کا کیا عہد https://urdu.aawsat.com/home/article/3391771/%D9%84%DB%8C%D8%A8%DB%8C%D8%A7-%DA%A9%DB%8C-%D8%B5%D8%AF%D8%A7%D8%B1%D8%AA%DB%8C-%DA%A9%D9%88%D9%86%D8%B3%D9%84-%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%86%D8%AA%D8%AE%D8%A7%D8%A8%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%B9%D8%AF-%D8%A7%D9%82%D8%AA%D8%AF%D8%A7%D8%B1-%D8%B3%D9%88%D9%86%D9%BE%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%D8%B9%DB%81%D8%AF
لیبیا کی صدارتی کونسل نے انتخابات کے بعد اقتدار سونپنے کا کیا عہد
طرابلس میں گزشتہ ہفتے ہونے والے انتخابات کو ملتوی کرنے سے انکار کرنے والوں کی طرف سے منعقد کیے گئے مظاہرے کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
لیبیا کی صدارتی کونسل نے اگلے ماہ انتخابات کے انعقاد کے بعد اقتدار سونپنے کا وعدہ کیا ہے اور بدلے میں اس نے اس بات کی توثیق کی ہے کہ جب تک ان کا انعقاد نہیں ہو جاتا وہ اپنا کام جاری رکھے گی اور قانون ساز اتھارٹی اور متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ آنے والے انتخابات کے دوران ہونے والی کمیوں کو دور کرنے پر راضی ہوں۔
صدارتی کونسل کی ترجمان نجوا وہیبہ نے کل شام نئے سال کے موقع پر ایک ٹیلیویژن بیان میں کہا ہے کہ سابقہ عبوری مراحل پارلیمنٹ اور منتخب صدر کے اقتدار میں آنے کے ساتھ ختم ہو جائیں گے اور اس ضرورت پر زور دیا ہے کہ جتنی جلدی ممکن ہو بیک وقت، آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے انعقاد کے لیے ایک نئی تاریخ کا تعین کریں اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ صدارتی کونسل نے لیبیا میں اپنے پہلے صدارتی دفتر کے قیام کے بعد سے ہی کام کیا ہے جو مستقبل میں ملک کے پہلے سربراہ کو منتخب کرنے کے لیے ایک تیار شدہ ادارہ ہے۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)