لیبیا کی صدارتی کونسل نے انتخابات کے بعد اقتدار سونپنے کا کیا عہد https://urdu.aawsat.com/home/article/3391771/%D9%84%DB%8C%D8%A8%DB%8C%D8%A7-%DA%A9%DB%8C-%D8%B5%D8%AF%D8%A7%D8%B1%D8%AA%DB%8C-%DA%A9%D9%88%D9%86%D8%B3%D9%84-%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%86%D8%AA%D8%AE%D8%A7%D8%A8%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%B9%D8%AF-%D8%A7%D9%82%D8%AA%D8%AF%D8%A7%D8%B1-%D8%B3%D9%88%D9%86%D9%BE%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%D8%B9%DB%81%D8%AF
لیبیا کی صدارتی کونسل نے انتخابات کے بعد اقتدار سونپنے کا کیا عہد
طرابلس میں گزشتہ ہفتے ہونے والے انتخابات کو ملتوی کرنے سے انکار کرنے والوں کی طرف سے منعقد کیے گئے مظاہرے کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
لیبیا کی صدارتی کونسل نے اگلے ماہ انتخابات کے انعقاد کے بعد اقتدار سونپنے کا وعدہ کیا ہے اور بدلے میں اس نے اس بات کی توثیق کی ہے کہ جب تک ان کا انعقاد نہیں ہو جاتا وہ اپنا کام جاری رکھے گی اور قانون ساز اتھارٹی اور متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ آنے والے انتخابات کے دوران ہونے والی کمیوں کو دور کرنے پر راضی ہوں۔
صدارتی کونسل کی ترجمان نجوا وہیبہ نے کل شام نئے سال کے موقع پر ایک ٹیلیویژن بیان میں کہا ہے کہ سابقہ عبوری مراحل پارلیمنٹ اور منتخب صدر کے اقتدار میں آنے کے ساتھ ختم ہو جائیں گے اور اس ضرورت پر زور دیا ہے کہ جتنی جلدی ممکن ہو بیک وقت، آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے انعقاد کے لیے ایک نئی تاریخ کا تعین کریں اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ صدارتی کونسل نے لیبیا میں اپنے پہلے صدارتی دفتر کے قیام کے بعد سے ہی کام کیا ہے جو مستقبل میں ملک کے پہلے سربراہ کو منتخب کرنے کے لیے ایک تیار شدہ ادارہ ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]