اومیکرون سائنسدانوں نے وبائی مرض کو ایک مقامی وبا میں تبدیل کردیا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3391776/%D8%A7%D9%88%D9%85%DB%8C%DA%A9%D8%B1%D9%88%D9%86-%D8%B3%D8%A7%D8%A6%D9%86%D8%B3%D8%AF%D8%A7%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%86%DB%92-%D9%88%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C-%D9%85%D8%B1%D8%B6-%DA%A9%D9%88-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D9%82%D8%A7%D9%85%DB%8C-%D9%88%D8%A8%D8%A7-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AA%D8%A8%D8%AF%DB%8C%D9%84-%DA%A9%D8%B1%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%DB%81%DB%92
اومیکرون سائنسدانوں نے وبائی مرض کو ایک مقامی وبا میں تبدیل کردیا ہے
پیرس کے مضافات میں "کوویڈ - 19" کے مریضوں کے وارڈ میں ایک نرس کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
چین کے شہر ووہان میں اس "کورونا" وائرس کے ابھرنے کے دو سال بعد جس کی وجہ سے لاکھوں افراد متاثر اور بے مثال معاشی اور سماجی اثرات مرتب ہوئے ہیں سائنسی برادری اور حکومتیں اس وبا کو مستقل طور پر ختم کرنے کے مقصد کو ترک کرنے اور کئی دہائیوں تک ایک ساتھ رہنے کی تیاری کر رہی ہیں جیسا کہ پچھلے پچاس سالوں میں ظاہر ہونے والے پچھلے وائرس کے ساتھ کیا گیا ہے۔
اطالوی یونیورسٹی آف بولوگنا کے شعب وائرل ڈیزیز کی جانب سے کی گئی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ وائرس عام طور پر اس وقت تک نشوونما پاتے ہیں جب تک کہ وہ منتقلی کی اعلیٰ صلاحیت تک نہ پہنچ جائیں، کیونکہ جب ان کی مہلکیت میں کمی آتی ہے تو ان کی بڑی تعداد ان کی کامیابی کی کلید ہوتی ہے اور یہی بات اومیکرون کے ساتھ ہو رہا ہے جو ممکنہ طور پر وبائی مرض کی طرف سے منتقل ہو کر رہنے والے وبا کا مرحلہ اختیار کر رہا ہے۔ (۔۔۔)
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزمhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4820656-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-3-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%AA%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%84%D9%88%D8%AB-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%A8-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%D8%B2%D9%85
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔
بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔
اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)