اومیکرون سائنسدانوں نے وبائی مرض کو ایک مقامی وبا میں تبدیل کردیا ہے

پیرس کے مضافات میں "کوویڈ - 19" کے مریضوں کے وارڈ میں ایک نرس کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پیرس کے مضافات میں "کوویڈ - 19" کے مریضوں کے وارڈ میں ایک نرس کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

اومیکرون سائنسدانوں نے وبائی مرض کو ایک مقامی وبا میں تبدیل کردیا ہے

پیرس کے مضافات میں "کوویڈ - 19" کے مریضوں کے وارڈ میں ایک نرس کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پیرس کے مضافات میں "کوویڈ - 19" کے مریضوں کے وارڈ میں ایک نرس کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
چین کے شہر ووہان میں اس "کورونا" وائرس کے ابھرنے کے دو سال بعد جس کی وجہ سے لاکھوں افراد متاثر اور بے مثال معاشی اور سماجی اثرات مرتب ہوئے ہیں سائنسی برادری اور حکومتیں اس وبا کو مستقل طور پر ختم کرنے کے مقصد کو ترک کرنے اور کئی دہائیوں تک ایک ساتھ رہنے کی تیاری کر رہی ہیں جیسا کہ پچھلے پچاس سالوں میں ظاہر ہونے والے پچھلے وائرس کے ساتھ کیا گیا ہے۔

اطالوی یونیورسٹی آف بولوگنا کے شعب وائرل ڈیزیز کی جانب سے کی گئی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ وائرس عام طور پر اس وقت تک نشوونما پاتے ہیں جب تک کہ وہ منتقلی کی اعلیٰ صلاحیت تک نہ پہنچ جائیں، کیونکہ جب ان کی مہلکیت میں کمی آتی ہے تو ان کی بڑی تعداد ان کی کامیابی کی کلید ہوتی ہے اور یہی بات اومیکرون کے ساتھ ہو رہا ہے جو ممکنہ طور پر وبائی مرض کی طرف سے منتقل ہو کر رہنے والے وبا کا مرحلہ اختیار کر رہا ہے۔ (۔۔۔)

اتوار  29 جمادی الاول 1443 ہجری  - 02  جنوری  2021ء شمارہ نمبر[15741]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]