بائیڈن انتظامیہ نے ایران کے ساتھ سفارت کاری کی ناکامی کا کیا اعتراف

گزشتہ جمعرات کو ایرانی سیٹلائٹ کو لے جانے والے میزائل کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
گزشتہ جمعرات کو ایرانی سیٹلائٹ کو لے جانے والے میزائل کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

بائیڈن انتظامیہ نے ایران کے ساتھ سفارت کاری کی ناکامی کا کیا اعتراف

گزشتہ جمعرات کو ایرانی سیٹلائٹ کو لے جانے والے میزائل کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
گزشتہ جمعرات کو ایرانی سیٹلائٹ کو لے جانے والے میزائل کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
امریکی "فارن پالیسی" میگزین نے کہا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ اس بات کو ماننے لگی ہے کہ تہران کے ساتھ مسلسل رابطے کے باوجود ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ نہیں ہو سکتا ہے اور اس میں مزید کہا گیا ہے کہ ایسے اشارے مل رہے ہیں کہ موجودہ انتظامیہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو مورد الزام ٹھہرانا چاہتی ہے اور یہ دلیل دیے رہی ہے کہ اصل جوہری معاہدے سے ان کی دستبرداری نے ایران کو اپنے جوہری ہتھیاروں کی صلاحیتوں کو بڑھانے کا بہانہ فراہم کیا ہے لیکن کچھ مبصرین بتاتے ہیں کہ ایران کی سب سے زیادہ جارحانہ حرکتیں بائیڈن کے انتخاب اور اس کے پیشرو ٹرمپ کی طرف سے عائد دباؤ کو کم کرنے کے فیصلے کے بعد سامنے آئیں ہیں۔

میگزین نے ایک سینئر امریکی اہلکار کی طرف سے ایک انتباہ کی طرف اشارہ کیا ہے کہ "2022 کی پہلی سہ ماہی میں تہران تیزی سے ایک بم حاصل کر سکتا ہے۔(۔۔۔)

اتوار  29 جمادی الاول 1443 ہجری  - 02  جنوری  2021ء شمارہ نمبر[15741]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]