حمدوک نے دیا استعفی اور سوڈان ایک دوراہے پر کھڑا ہے

سوڈانی مظاہرین اس خاتون کو اٹھائے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں جو گزشتہ روز خرطوم میں ریپبلکن پیلس کے قریب سیکورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپوں کے دوران زخمی ہو گئی تھی (اے ایف پی)
سوڈانی مظاہرین اس خاتون کو اٹھائے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں جو گزشتہ روز خرطوم میں ریپبلکن پیلس کے قریب سیکورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپوں کے دوران زخمی ہو گئی تھی (اے ایف پی)
TT

حمدوک نے دیا استعفی اور سوڈان ایک دوراہے پر کھڑا ہے

سوڈانی مظاہرین اس خاتون کو اٹھائے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں جو گزشتہ روز خرطوم میں ریپبلکن پیلس کے قریب سیکورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپوں کے دوران زخمی ہو گئی تھی (اے ایف پی)
سوڈانی مظاہرین اس خاتون کو اٹھائے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں جو گزشتہ روز خرطوم میں ریپبلکن پیلس کے قریب سیکورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپوں کے دوران زخمی ہو گئی تھی (اے ایف پی)
کل شام سوڈان کے وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا ہے جبکہ انہوں نے ایک ہفتے سے زائد عرصے تک اس کا اشارہ کیا تھا اور حمدوک نے سرکاری ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والی ایک تقریر میں کہا ہے کہ انہوں نے مفاہمت کے حصول اور مختلف فریقوں، شہریوں اور فوج کے درمیان وژن کو یکجا کرنے کے لیے دو سال کی کوشش کی ہے  اور اس میں حالیہ سیاسی معاہدہ بھی شامل ہے جس پر انھوں نے 21 نومبر کو آرمی چیف لیفٹیننٹ جنرل عبد الفتاح البرہان کے ساتھ دستخط کیا تھا جس کا کوئی فائدہ نہیں ہوا۔

اپنی تقریر میں حمدوک نے سوڈان میں بگڑتے ہوئے سیاسی، سیکورٹی اور اقتصادی حالات کو بچانے کے لیے کی جانے والی تمام کوششوں کا ذکر کیا ہے لیکن ان کی کوششیں ناکام ہوئیں اور انہوں نے ان فریقوں کی وضاحت نہیں کی ہے جو مفاہمت کے حصول میں ناکامی کی وجہ بنے ہیں اور اپنی تقریر میں حمدوک نے خبردار کیا ہے کہ ملک اب ایک دوراہے پر کھڑا ہے، یا تو سول ڈیموکریٹک تبدیلی حاصل کرنے میں کامیاب ہوگا یا افراتفری اور انارکی کی طرف جائے گا۔(۔۔۔)

پیر  30 جمادی الاول 1443 ہجری  - 03  جنوری  2021ء شمارہ نمبر[15742]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]