حمدوک نے دیا استعفی اور سوڈان ایک دوراہے پر کھڑا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3393016/%D8%AD%D9%85%D8%AF%D9%88%DA%A9-%D9%86%DB%92-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D8%B3%D8%AA%D8%B9%D9%81%DB%8C-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%B3%D9%88%DA%88%D8%A7%D9%86-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D8%AF%D9%88%D8%B1%D8%A7%DB%81%DB%92-%D9%BE%D8%B1-%DA%A9%DA%BE%DA%91%D8%A7-%DB%81%DB%92
حمدوک نے دیا استعفی اور سوڈان ایک دوراہے پر کھڑا ہے
سوڈانی مظاہرین اس خاتون کو اٹھائے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں جو گزشتہ روز خرطوم میں ریپبلکن پیلس کے قریب سیکورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپوں کے دوران زخمی ہو گئی تھی (اے ایف پی)
حمدوک نے دیا استعفی اور سوڈان ایک دوراہے پر کھڑا ہے
سوڈانی مظاہرین اس خاتون کو اٹھائے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں جو گزشتہ روز خرطوم میں ریپبلکن پیلس کے قریب سیکورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپوں کے دوران زخمی ہو گئی تھی (اے ایف پی)
کل شام سوڈان کے وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا ہے جبکہ انہوں نے ایک ہفتے سے زائد عرصے تک اس کا اشارہ کیا تھا اور حمدوک نے سرکاری ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والی ایک تقریر میں کہا ہے کہ انہوں نے مفاہمت کے حصول اور مختلف فریقوں، شہریوں اور فوج کے درمیان وژن کو یکجا کرنے کے لیے دو سال کی کوشش کی ہے اور اس میں حالیہ سیاسی معاہدہ بھی شامل ہے جس پر انھوں نے 21 نومبر کو آرمی چیف لیفٹیننٹ جنرل عبد الفتاح البرہان کے ساتھ دستخط کیا تھا جس کا کوئی فائدہ نہیں ہوا۔
اپنی تقریر میں حمدوک نے سوڈان میں بگڑتے ہوئے سیاسی، سیکورٹی اور اقتصادی حالات کو بچانے کے لیے کی جانے والی تمام کوششوں کا ذکر کیا ہے لیکن ان کی کوششیں ناکام ہوئیں اور انہوں نے ان فریقوں کی وضاحت نہیں کی ہے جو مفاہمت کے حصول میں ناکامی کی وجہ بنے ہیں اور اپنی تقریر میں حمدوک نے خبردار کیا ہے کہ ملک اب ایک دوراہے پر کھڑا ہے، یا تو سول ڈیموکریٹک تبدیلی حاصل کرنے میں کامیاب ہوگا یا افراتفری اور انارکی کی طرف جائے گا۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)