بائیڈن نے پوٹن کو انتباہ دینے کے بعد کیف کے لیے اپنی حمایت کی تصدیق کی ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3393141/%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%D9%86%DB%92-%D9%BE%D9%88%D9%B9%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D8%A7%D9%86%D8%AA%D8%A8%D8%A7%DB%81-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%B9%D8%AF-%DA%A9%DB%8C%D9%81-%DA%A9%DB%92-%D9%84%DB%8C%DB%92-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%8C-%D8%AD%D9%85%D8%A7%DB%8C%D8%AA-%DA%A9%DB%8C-%D8%AA%D8%B5%D8%AF%DB%8C%D9%82-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%DB%92
بائیڈن نے پوٹن کو انتباہ دینے کے بعد کیف کے لیے اپنی حمایت کی تصدیق کی ہے
بائیڈن اور زیلنسکی کو کل فون پر بات چیت کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے اپنے یوکرائنی ہم منصب ولادیمیر زیلنسکی کے ساتھ ایک فون کال میں اتوار کو یوکرین کی علاقائی سالمیت کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کیا ہے اور یہ اقدام روسی صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ فون پر بات چیت کے چند دنوں بعد ہوا ہے جن پر ممکنہ حملے کی تیاری میں یوکرین کے ساتھ سرحد پر فوجیوں کو جمع کرنے کا الزام ہے۔
کال کرنے سے چند گھنٹے قبل وائٹ ہاؤس کے ایک اہلکار نے کہا ہے کہ بائیڈن گفتگو کے دوران یوکرین کے صدر سے یوکرین کی آزادی اور علاقائی سالمیت کے لیے امریکی حمایت کا اعادہ کریں گے اور اہلکار نے مزید کہا کہ وہ یوکرین کی سرحدوں پر روسی فوج کی تعیناتی اور خطے میں کشیدگی کو کم کرنے کے لیے آئندہ ہونے والی سفارتی ملاقاتوں کی تیاریوں پر بھی بات کریں گے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔