بائیڈن نے پوٹن کو انتباہ دینے کے بعد کیف کے لیے اپنی حمایت کی تصدیق کی ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3393141/%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%D9%86%DB%92-%D9%BE%D9%88%D9%B9%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D8%A7%D9%86%D8%AA%D8%A8%D8%A7%DB%81-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%B9%D8%AF-%DA%A9%DB%8C%D9%81-%DA%A9%DB%92-%D9%84%DB%8C%DB%92-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%8C-%D8%AD%D9%85%D8%A7%DB%8C%D8%AA-%DA%A9%DB%8C-%D8%AA%D8%B5%D8%AF%DB%8C%D9%82-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%DB%92
بائیڈن نے پوٹن کو انتباہ دینے کے بعد کیف کے لیے اپنی حمایت کی تصدیق کی ہے
بائیڈن اور زیلنسکی کو کل فون پر بات چیت کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے اپنے یوکرائنی ہم منصب ولادیمیر زیلنسکی کے ساتھ ایک فون کال میں اتوار کو یوکرین کی علاقائی سالمیت کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کیا ہے اور یہ اقدام روسی صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ فون پر بات چیت کے چند دنوں بعد ہوا ہے جن پر ممکنہ حملے کی تیاری میں یوکرین کے ساتھ سرحد پر فوجیوں کو جمع کرنے کا الزام ہے۔
کال کرنے سے چند گھنٹے قبل وائٹ ہاؤس کے ایک اہلکار نے کہا ہے کہ بائیڈن گفتگو کے دوران یوکرین کے صدر سے یوکرین کی آزادی اور علاقائی سالمیت کے لیے امریکی حمایت کا اعادہ کریں گے اور اہلکار نے مزید کہا کہ وہ یوکرین کی سرحدوں پر روسی فوج کی تعیناتی اور خطے میں کشیدگی کو کم کرنے کے لیے آئندہ ہونے والی سفارتی ملاقاتوں کی تیاریوں پر بھی بات کریں گے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]