بائیڈن نے پوٹن کو انتباہ دینے کے بعد کیف کے لیے اپنی حمایت کی تصدیق کی ہے

بائیڈن اور زیلنسکی کو کل فون پر بات چیت کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
بائیڈن اور زیلنسکی کو کل فون پر بات چیت کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

بائیڈن نے پوٹن کو انتباہ دینے کے بعد کیف کے لیے اپنی حمایت کی تصدیق کی ہے

بائیڈن اور زیلنسکی کو کل فون پر بات چیت کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
بائیڈن اور زیلنسکی کو کل فون پر بات چیت کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے اپنے یوکرائنی ہم منصب ولادیمیر زیلنسکی کے ساتھ ایک فون کال میں اتوار کو یوکرین کی علاقائی سالمیت کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کیا ہے اور یہ اقدام روسی صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ فون پر بات چیت کے چند دنوں بعد ہوا ہے جن پر ممکنہ حملے کی تیاری میں یوکرین کے ساتھ سرحد پر فوجیوں کو جمع کرنے کا الزام ہے۔

کال کرنے سے چند گھنٹے قبل وائٹ ہاؤس کے ایک اہلکار نے کہا ہے کہ بائیڈن گفتگو کے دوران یوکرین کے صدر سے یوکرین کی آزادی اور علاقائی سالمیت کے لیے امریکی حمایت کا اعادہ کریں گے اور اہلکار نے مزید کہا کہ وہ یوکرین کی سرحدوں پر روسی فوج کی تعیناتی اور خطے میں کشیدگی کو کم کرنے کے لیے آئندہ ہونے والی سفارتی ملاقاتوں کی تیاریوں پر بھی بات کریں گے۔(۔۔۔)

پیر  30 جمادی الاول 1443 ہجری  - 03  جنوری  2021ء شمارہ نمبر[15742]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]