عراق میں جبلہ قتل عام کے معاملے میں ہوئیں گرفتاریاں

ویب سائٹس کے ذریعے گردش کرنے والی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے جس میں اس گھر کی تباہی کے اثرات دکھائے گئے ہیں جہاں قتل عام ہوا تھا
ویب سائٹس کے ذریعے گردش کرنے والی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے جس میں اس گھر کی تباہی کے اثرات دکھائے گئے ہیں جہاں قتل عام ہوا تھا
TT

عراق میں جبلہ قتل عام کے معاملے میں ہوئیں گرفتاریاں

ویب سائٹس کے ذریعے گردش کرنے والی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے جس میں اس گھر کی تباہی کے اثرات دکھائے گئے ہیں جہاں قتل عام ہوا تھا
ویب سائٹس کے ذریعے گردش کرنے والی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے جس میں اس گھر کی تباہی کے اثرات دکھائے گئے ہیں جہاں قتل عام ہوا تھا
عراقی قومی سلامتی کے آلات کے سربراہ حمید الشطری نے تصدیق کی ہے کہ بابل گورنریٹ کے قصبے جبلہ میں ہونے والے قتل عام کی تحقیقات کے نتائج سامنے آ گئے ہیں جس میں ایک خاندان کے 20 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

الشطری جنہوں نے اس گھر کا دورہ کیا جہاں کل قتل عام ہوا تھا انہوں نے کچھ ملزمان کی گرفتاری کا اعلان بھی کیا ہے۔

زیادہ تر معلومات سے پتہ چلتا ہے کہ وزارت داخلہ کے افسران اس قتل عام میں ملوث تھے جن میں سر فہرست مفرور کیپٹن شہاب علیوی طالب تھے جو انسداد منشیات کے ڈائریکٹوریٹ میں کام کرتے ہیں اور متاثرہ کے خاندان سے تعلق رکھتے ہیں اور اس گھر کے سربراہ رحیم کاظم الغریری کے ساتھ ان کے پرانے تنازعات تھے۔(۔۔۔)

پیر  30 جمادی الاول 1443 ہجری  - 03  جنوری  2021ء شمارہ نمبر[15742]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]