عراق میں جبلہ قتل عام کے معاملے میں ہوئیں گرفتاریاں

ویب سائٹس کے ذریعے گردش کرنے والی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے جس میں اس گھر کی تباہی کے اثرات دکھائے گئے ہیں جہاں قتل عام ہوا تھا
ویب سائٹس کے ذریعے گردش کرنے والی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے جس میں اس گھر کی تباہی کے اثرات دکھائے گئے ہیں جہاں قتل عام ہوا تھا
TT

عراق میں جبلہ قتل عام کے معاملے میں ہوئیں گرفتاریاں

ویب سائٹس کے ذریعے گردش کرنے والی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے جس میں اس گھر کی تباہی کے اثرات دکھائے گئے ہیں جہاں قتل عام ہوا تھا
ویب سائٹس کے ذریعے گردش کرنے والی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے جس میں اس گھر کی تباہی کے اثرات دکھائے گئے ہیں جہاں قتل عام ہوا تھا
عراقی قومی سلامتی کے آلات کے سربراہ حمید الشطری نے تصدیق کی ہے کہ بابل گورنریٹ کے قصبے جبلہ میں ہونے والے قتل عام کی تحقیقات کے نتائج سامنے آ گئے ہیں جس میں ایک خاندان کے 20 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

الشطری جنہوں نے اس گھر کا دورہ کیا جہاں کل قتل عام ہوا تھا انہوں نے کچھ ملزمان کی گرفتاری کا اعلان بھی کیا ہے۔

زیادہ تر معلومات سے پتہ چلتا ہے کہ وزارت داخلہ کے افسران اس قتل عام میں ملوث تھے جن میں سر فہرست مفرور کیپٹن شہاب علیوی طالب تھے جو انسداد منشیات کے ڈائریکٹوریٹ میں کام کرتے ہیں اور متاثرہ کے خاندان سے تعلق رکھتے ہیں اور اس گھر کے سربراہ رحیم کاظم الغریری کے ساتھ ان کے پرانے تنازعات تھے۔(۔۔۔)

پیر  30 جمادی الاول 1443 ہجری  - 03  جنوری  2021ء شمارہ نمبر[15742]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]